2 lines Sad Urdu Shayari
آنکھوں میں جھانک کر دِل کی جلن دیکھو
راکھ کیا ہوئے،دِل کے ارمان
ہم سخن ملا پر رازداں نہ تھا
چُپ ہی رہتے، درر بانٹنے سے
تیری پلکوں میں چمکتا پانی ہے تو میری اداسی کا بانی ہے
تیری انگلی میں انگوٹھی کالی ہے تو میرے سرمی کی کانی ہے
میں بیٹھا ہوں کچی پٹڑی پے نہ تیری آواز ہے نا چھوڑی کوئی نشانی ہے
عدالت میں تیرے گواہ جھوٹے اور دھوکے باز پھر بھی عمر قید میری آنکھ دھانی ہے
دن رات تیری ہر بات مجھے یاد آتی ہے اور تجھ سے نفرت میری کہانی ہے
مٹاتا ہوں لال رنگ کو، کیوں کہ مذید تیرے لبوں کی غلامی ہوتی ہے
صحرا میں رات گزاروں گا، آنگن آنگن تیری تصویر بناؤںگا۔
نیند سے جب آفتاب بیدار ہوتا ہے یہی قول اس کو یاد آتا ہے