عشق کا روگ اگر دل میں نہ پالے ہوتے
آج آنکھوں میں نہ یہ درد کے نالے ہوتے
یہ جدائی کا زہر ہم کو نہ پینا پڑتا
راستے تھے ہاں مگر تم نے نکالے ہوتے
کاش دو وقت کا کھانا جو میسر ہوتا
ایک مجبور نے پتھر نہ ابالے ہوتے
ہم شب و روز اگر دل نہ جلاتے اپنا
ان کی محفل میں کبھی بھی نہ اجالے ہوتے
گر نہ سکتے تھے کبھی ٹھوکریں کھا کر وشمہ
تم اگر ہم کو محبت سے سنبھالے ہوتے
Ishq ka rog agar dil mein na pale hote sad ghazal
November 10, 2022
0
Tags